اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) عمران خان کا کہنا ہے کہ امریکا کی غلامی نہیں دوستی چاہتا ہوں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے پروگرام میں سینئر صحافی کامران خان کو دیے گئے انٹرویو میں امریکا کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے کہا کہ دوطرفہ تعلقات میں اونچ نیچ ہوتی ہے اور مسائل حل بھی ہو جاتے ہیں، امریکا سے تھوڑی ناراضگی ہوئی لیکن امریکا مخالف نہیں ہوں، میرا کام پاکستان کے مفاد کو تحفظ کرنا ہے، امریکا کی غلامی نہیں دوستی چاہتا ہوں۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ امریکا کی جنگ میں شرکت کر کے ہمیں ذلت ملی، امریکا سے برابری کی سطح پر تعلقات چاہتا ہوں، واشنگٹن کے ساتھ تعلقات اچھے ہونے چاہئیں، امریکا میں ہماری بڑی طاقتور کمیونٹی ہے، صرف اتنا کہتا ہوں پاکستان کو کسی کی جنگ میں استعمال نہ کیا جائے، ہمیں کسی کی طرف جھکاؤ نہیں رکھنا چاہیے۔عمران خان نے مزید کہا کہ میرے یورپی یونین سے بڑے اچھے تعلقات تھے، بورس جانسن، ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی بڑے اچھے تعلقات رہے، امریکی دورے میں ٹرمپ نے مجھے بہت عزت دی، جن کے پیسے باہر ہوں امریکی ان کی عزت نہیں کرتے۔
امریکا کے ساتھ تعلقات خراب ہونے کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ انہوں نے جب روس کا دورہ کیا اسی کے بعد جنگ شروع ہو گئی، ادھر سے ٹینشن شروع ہوئی، مجھے کیا پتا تھا کہ روس، یوکرین کی جنگ شروع ہوجائے گی؟۔ عمران خان نے ملکی معیشت کے حوالے سے اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کہہ رہا ہے پاکستان کے حالات سری لنکا کی طرف جا رہے ہیں، پاکستان کی عوام سری لنکا کی طرح باہر آسکتی ہے، موجودہ حکومت کی ہر چیز ناکام ہو رہی ہے، بیرون ملک سرمایہ کاروں کو بھی اس حکومت پر اعتماد نہیں۔
چئیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ پاکستان سنگین دیوالیہ ہونے کی طرف گامزن ہے، اگرمعاشی استحکام نہ آیا تو مجھے خوف آرہا ہے، خدشہ ہے قرض دینے والے ممالک ہماری نیشنل سیکیورٹی کو کمزور کر دیں گے۔ عالمی ادارہ کے مطابق سردیوں میں گیس کی قیمت 250 فیصد بڑھنے والی ہے۔ سیلاب کا فال آؤٹ سردیوں میں آئے گا، قرضے بڑھتے جا رہے ہیں اورملک کی ایکسپورٹ گررہی ہے، ملک میں بیروزگاری بڑھے گی، بجلی مہنگی ہو گئی ہے لوگ بجلی کے بل نہیں دے سکتے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ مشرف کے بعد دو خاندانوں نے چار گنا ملک کا قرضہ بڑھایا، ہماری حکومت میں یہ لوگ مہنگائی کے خلاف مظاہرہ کرتے تھے، آج ملک میں مہنگائی کے ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں، روپے کی قدرمسلسل گرتی جارہی ہے، خوف آرہا ہے جدھر پاکستان جارہا ہے حالات پھرسب کے ہاتھ سے نکل جائیں گے۔ عمران خان نے کہا جو کچھ نظر آ رہا ہے سارے پاکستانی پریشان ہیں، دو خاندانوں کی وجہ سے آج بنگلا دیش بھی پاکستان سے آگے نکل گیا ہے، جو بھی اگلی حکومت آئے گی یہ اس کے لیے مسائل کے پہاڑ چھوڑ کر جائیں گے، 5 سال کے لیے تگڑی حکومت آئے گی تو پھرمعاشی استحکام آئے گا، بہترین آپشن ملک میں الیکشن کرایا جائے تاکہ سیاسی استحکام آجائے۔