بلوچستان میں مسلسل بارش اور سیلابی صورتحال کے باعث تعلیمی اداروں کی چھٹیوں میں مزید توسیع

کوئٹہ،کراچی( نیوز ڈیسک ) بلوچستان میں مسلسل بارش اور سیلابی صورتحال کے باعث تعلیمی اداروں کی چھٹیوں میں مزید5 دن کی توسیع کر دی گئی۔ ۔محکمہ تعلیم کے مطابق بلوچستان کے تمام سرکاری تعلیمی ادارے جمعہ تک بند رہیں گے۔محکمہ تعلیم نے تما م سرکاری اسکولوںاور کالجز کو 3 ستمبر کو کھولنے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے قبل تعلیمی ادارے 29 اگست سے کھلنے تھے۔وزیر تعلیم نصیب اللہ مری نے کہا کہ فیصلہ سیلاب و بارشوں کی تباہی کے باعث کیا گیا ہے، سرکاری تعلیمی اداروں میں سیلاب زدگان کو ٹھہرایا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ بیشتر اسکولوں میں سیلاب کا پانی بھی موجود ہے۔بلوچستان کے بارشوں اور سیلابی ریلوں سے بلوچستان کے 34اضلاع میں تباہی پھیلی ہوئی ہے۔

متاثرہ اضلاع میں
شاہراہیں اور پل سیلابی ریلوں میں بہہ گئی ہیں۔ ہزاروں مکانات منہدم ہوچکے ہیں۔دوسری جانب کراچی ڈویژن میں تمام اسکول اور کالجز معمول کے مطابق کھل گئے ہیں۔محکمہ تعلیم سندھ کے مطابق گزشتہ دنوں بارش اور سیلابی ایمرجنسی کی صورتِ حال کے پیش نظر اسکول بند رکھے گئے تھے تاہم پیرسے کراچی میں تعلیمی ادارے معمول کے مطابق کھل گئے ہیں۔اس حوالے سے وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ نے کہاکہ حیدرآباد، سکھر، میرپورخاص، شہید بینظیر آباد اور لاڑکانہ ڈویژن میں اسکولز اور کالجز کھولنے کا فیصلہ متعلقہ ڈپٹی کمشنر اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز اور ریجنل ڈائریکٹر کالجز مشترکہ طور پر کریں گے۔وزیر تعلیم سندھ نے کہاکہ متاثرہ اضلاع میں ریلیف کیمپس اور نکاسی آب کی صورتحال دیکھ پر مقامی سطح پر فیصلہ ہوگا۔سردار شاہ نے مزید کہا کہ محکمہ تعلیم سندھ صورتحال کا سنجیدگی سے جائزہ لے رہا ہے، ہر ضلع اور ڈویژن کی انتظامیہ مقامی سطح پر صورتحال کا جائزہ لیکر اسکول کھولنے یا بند رکھنے کا اعلان کرے گی۔واضح رہے کہ سندھ میں سیلابی صورتحال کے باعث محکمہ تعلیم نے صوبے کے تمام تعلیمی ادارے بند کردیئے تھے۔